Statement - Shaykh Bin Bayyah (Allah preserve him)

Statement from Shaykh Abdullah bin Bayyah (hafizahu'Llahu ta'ala) on the Offensive Film

(translated from the Arabic into Urdu by Tahir Mahmood Kiani)

جمعرات، 13 ستمبر، 2012 | 26 شوّال، 1433

شر انگيز فلم كے متعلق تين خطاب

دن اور رات گزر  ہے ہيں ، صدياں بِيت رہى ہيں  اور نسليں پے  در   پے ايك دوسرے كے پيچهے چلى  آرہى ہيں .  (اے الله I) تيرا  نُور ہميشہ تمام جہانوں پر چمك رہا  ہے ،  تيرے  ذكر كى خوشبو   ہر سمت پهيلى ہوئى ہے ، تيرى مدد ہر برّ اعظم  ميں جلوه نما ہے، اور تيرى يہ صدا نوعِ بشىريّت كے لئے جامع ہے:  " اے لوگو! اپنے ربّ كى عبادت كرو جس نے تمہيں ايك ہى جان سے تخليق فرمايا "

بهلا ايك چهانى سورج كى روشنى كو كيسے چهپا سكتى ہے ، زہريلا پانى صاف اور ميٹهے پانى كو كيسا گدلا كر سكتا ہے، قافلے كے كُتّے چاند كو بهونكتے ہيں ليكن قافلہ اپنى منزل كى طرف بڑهتا چلا جا رہا ہے .  يہ لوگ سلامتى كے دُشمن ہيں ، روشنى كے دُشمن ہيں، انسانيت كے دُشمن ہيں .

آپ كے گستاخ  (يا رسول الله e) كسى اور شخص كى بارے ميں مباحثہ كر رہے ہيں ، وه جو اُن كے بيمار ذہن كى پيداوار ہے .  يہ لوگ اس بات كے بهى حقدار نہيں ہيں كہ اِن كا ذكر كيا جائے ، سو ہم ان سے كوئى مذاكرات نہيں كريں گے ، كيونكہ ہم  اہلِ عقل اور اہلِ حكمت كى طرف رجوع كرنے والے ہيں ،  ايمان والوں كى طرف اور مسلمانوں كى طرف رجوع كرنے والے ہيں. ہم  مندرجہ ذيل تين خطابات  كے ساته  رجوع كرتے ہيں:

1: انسانيت كے دانشوروں كى طرف  خطاب

 ہم تمام كو دعوت ديتے ہيں كہ وه كچه دير كى لئے سوچيں اس بات كا بُرا انجام اور  اس كے منفى اثرات كہ كيا روئے زمين پر بسنے والے ایک ارب سے زیادہ لوگ امن نہیں دیکھنا چاہتے  ، اور كيا وه انسانوں كے ما بين ہم آہنگى پسند نہيں كرتے ؟ اوركيا  وه جو عالمى امن كو تباه كرنا چاہتے ہيں ، اس ميں كوئى نفع اور فائده نہيں چاہتے؟

كيا آج اس بات كى ضرورت نہيں ہے كہ اقوام متحدہ کی طرف سے ایک فیصلہ جارى كيا جائے جوكہ مقدسات كى پامالى كوجُرم قرار دے ؟ لہذا ہم  تمام  اہل عقلم اور سمجھدار لوگوں كو اور سیاسی اور مذہبی حکام كو دعوت ديتے ہيں كہ وہ آئيں اور ہمارے ساتھ مِل جائيں تاكہ اس غلط بات كو روکا جاسكے جو كسى كو خير سے نہ چهو ڑ ے گى .

2: مسلمانوں کو خطاب

 الله اور اس  کے لئے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم كے لئے غضب  ميں آنا حق ہے، اور ایمان جذبات سے خالى نہیں ہو سکتا، اورہمارے ایمان كى تكميل يہ ہے كه رسول الله صلّى الله علیہ وسلم  ہميں اپنى جانوں اور اپنے مال  اور تمام انسانوں سے زياده محبوب ہوں.  اور اُن كى خاطر ہمارى محبت كى تكميل يہ ہے كہ ہم اپنے ربّ كے حكم كى تعميل كريں: (اور کسی قوم کی سخت دشمنی (بھی) تمہیں اس بات پر برانگیختہ نہ کرے کہ تم (اس سے) عدل نہ کرو۔ عدل کیا کرو (کہ) وہ پرہیزگاری سے نزدیک تر ہے، ، اور اﷲ سے ڈرا کرو، بیشک اﷲ تمہارے کاموں سے خوب آگاہ ہے)

اور : (اور کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے (کے گناہوں) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا،)

اور: (جس نے کسی شخص کو بغیر قصاص کے یا زمین میں فساد انگیزی (کی سزا) کے بغیر (ناحق) قتل کر دیا تو گویا اس نے (معاشرے کے) تمام لوگوں کو قتل کر ڈالا)

اسى لئے ہم آپ سے التماس كرتے ہيں كہ كسى جان سے زيادتى نہ كريں، كسى كے مال كو ضائع نہ كريں، جذبات كو اُبهارنے ميں حد سے تجاوز نہ كريں اور اصحابِ اقتدار كى مخالفت نہ كريں كيونكہ تم بهى اُنہيں كى طرح ہو . يقينًا ، آزاد لوگوں پر زيادتى كرنا اور سفيروں كو  قتل كرنا ، اس سے پہلے كہ سياسى جُرم ہو ، يہ اسلام ميں ايك جرم ہے.

يہ ہم پر فرض ہے كہ ہم آقا e كى تعريف كو  نہ بهوليں جو آپ e نے اُس كے حق ميں كى جس نے غصّے ميں بهى اپنے آپ كو قابو ميں ركها. اور   يہ يهى ضرورى ہى ہم اُن افراد كو - جو لاپرواہى ميں ايسے اقدامات اُٹهاتے ہيں جن سے نقصان ہى ہوتا ہے اور فائدہ نہيں ہوتا –ايسے كاموں سے روكيں جس كو ذہن قبول نہيں كرتا اور نہ ہى ہمارا  دين اس كى اجازت ديتا  . ہم مسلمان نوجوانوں كو دعوت ديتے ہيں كہ وہ اپنے قول اور فعل كو مضبوط ركهيں ، اور اس مسئلے كى سطح پر رہيں .

اور ہمارى يہ دعوت ذمہ داران ، حکومتوں اور مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں اور اداروں کے لئے ایک مستقل حکمت عملی تیار کرنے کے لئے ہے تاكہ اس طرح كے مسائل كا مقابلہ کيا جا سكے، جو كہ اس امر كے لئے ضرورى ہے تاكہ غير اندازہ شده مہم جوئی میںبکھری کوششوں كى وجہ سى ہم گرتے نہ چلے جائيں.

ہم جمعہ كے اجتماعات ميں لوگوں كو شركت كى دعوت ديتے ہيں اور  يہ كہ حضور پُر نُور e پر درود كى كثرت كى جائے ،  اور يہ كہ براهِ  راست دنیا کے رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں سے رابطے كئے جائيں.

3: ہمارے مغربى ہمسائے

ہمارے ربّ كريم نے ہميں اپنے ہمسائيوں كے ساته اچها سلوك كرنے كى ہدايت كى ہے جوكہ كئى وجوه سے مكرر ہے . جضرت عيسى u  نے پڑوسى سے محبت كى تلقين فرمائى ہے . ہم آپ كے ہميشہ كے لئے پڑوسى ہيں  ، اور ہم كچه اندازه نہيں كر سكتے كہ دنيا كے ختم ہونے سے قبل ہم ميں سے كون   پہلے ختم ہوگا . سو ہم ايك دوسرے سے اس بات پر تعاون كيوں نہيں كرتے كہ ايك اچهى ہمسائيگى رہے  تاكہ آزادی ، نجات اور خوشحالی کى فضاء  پيدا ہو.

ہم آپ كے ممالك میں ایک فعال اقلیت کی موجودگی کی وجہ سے بہت فکر مند ہیں،  اور وه اقليت مستقل جنگ اور تنازعے كى دعوت دے رہى ہے، اور ہم يہ اندازه كر رہے ہيں كہ وه ايك عارضى فرقہ ہے جو كوئى مصلحت  نہيں چاہتا . اسى لئے ہم يہ اميد كرتے ہيں كہ آپ منطقى فيصلہ فرمائيں گے اور آپ مقدس باتوں كى حفاظت كو قانونى پناه ديں گے اس اعتبار سے كہ يہ اس  آزادخيالى سے باہر ہے جس كى ہم اور آپ دونوں كو حرص ہے.

آئيں ہم بهلائى كى خاطر ايك دوسرے كا ہاته  بٹائيں ،   آئيں ہم سب مِل كر آگ بهجائيں.

اور تمام توفيق الله كى طرف سے ہے .

 

آپ كا بهائى.